دعا کا آنکھوں دیکھا اثر!
میں زندہ ہوں تو یہ معجزہ ہے!
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری رسالہ سے جڑے مجھے چند سال ہوگئے ہیں اب تو لگتا ہے بس یہ رسالہ میرا واحد مخلص دوست ہے جو سچ لکھتا ہے۔اللہ تعالیٰ آپ کا سایہ صحت و تندرستی کے ساتھ ہمارے اوپر سلامت رکھے۔ ہم ایک شادی کی تقریب سے ہوکر رینٹ کی کار میں واپس گھر آرہے تھے کہ راستے میں ہمارا ایکسیڈنٹ ہوگیا۔ ہمارے ساتھ میرے بہنوئی کی فیملی بھی اپنی گاڑی میں آرہی تھی کبھی ہم آگے نکل جاتے اور کبھی وہ ‘ہم سب بہت خوش تھے کہ اچانک میرے دل میں آیا اور میں نے پیچھے بیٹھے اپنے بچوں سے کہا کہ خدانخواستہ اگر کبھی کوئی حادثہ پیش آجائے یا کبھی کوئی موٹر سائیکل آپ سے چھین لے یا کوئی ڈاکو راستے میں آجائیں تو فوراً زبان سے لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ پڑھنا شروع کردینا، اس سے آپ حادثے سے بچ جائو گے اور ڈاکو بھی آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے۔ عین اسی وقت گاڑی والے کا فون آیا اور میرے بیٹے نے کال ریسو کرکے فون مجھے تھمادیا میں نے سپیکر آن کیا تاکہ میرے شوہر اس کی بات سن لیں انہوں نے فون کی طرف دیکھا ان کی توجہ فون کی طرف ہوئی تو گاڑی جو اتنی سپیڈ میں تھی ایک دم بے قابو ہوگئی‘ بریک لگنے کی بجائے اور تیز ہوگئی میں نے اس لمحے موت کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ سامنے سڑک پر دو گاڑیاں تیزی سے آرہی تھیں کہ میرے میاں نے فٹ پاتھ پر گاڑی چڑھا دی، گاڑی کھمبے سے ٹکرا گئی میرے میاں ، میں اور میرے ہاتھ میں میرا اڑھائی سال کا بچہ تھا ہم فرنٹ شیشے سے ٹکرا گئے پیچھے بیٹھے بچے بھی معمولی زخمی ہوئے۔ میرے بہنوئی کی گاڑی ساتھ تھی انہوں نے فوراً سے ہمیں اپنی گاڑی میں بٹھایا ہم ملتان جارہے تھے جو ابھی سوا گھنٹے کے مسافت پر تھا۔میری بہن نے مجھے بتایا کہ باجی آپ تقریباً آدھا گھنٹہ گم سم بیٹھی رہی جیسے آپ کی یاداشت چلی گئی ہو ۔ میر ی جب طبیعت سنبھلی تومیں نے یہ کہا کہ میں نے لَاحَوْلَ ولَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ پڑھا تھا ہم ٹھیک تو ہیں نا؟
میں نےبچوں اورشوہر کے بارے میں پوچھا اس وقت میری یادداشت کا یہ عالم تھا کہ میں نے اپنے تین بڑے بچوں کے بارے میں پوچھا مگر اپنے اڑھائی سال کا بچہ جو میری گود میں بیٹھا تھااس کے بارے پوچھنا بھول ہی گئی میری بہن نے بتایا وہ بھی ٹھیک ہے الحمدللہ اسے خراش بھی نہیں آئی اور وہ سوگیا ہے۔ میرے سر پر دبائو تھا کیونکہ میں فرنٹ شیشے سے ٹکرائی تھی اور میری دائی پسلیوں میں بھی شدید درد تھا۔ میرے بہنوئی بتا رہے تھے جب آپ کی گاڑی فٹ پاتھ پر چڑھی تو اس سے پہلے وہاں کچھ لوگ سو رہے تھے اگر خدانخواستہ ان پر گاڑی چڑھ جاتی یا تمہاری گاڑی کسی دوسری گاڑی سے ٹکرا جاتی تو بہت نقصان ہوتا، میں نے یہ سن کر اللہ کا شکر ادا کیا جس نے ہمیں جانی نقصان سے بچا لیا۔میرے بہنوئی نے بتایا کہ جب حادثے کے بعد وہاں پولیس پہنچی تو پولیس والے گاڑی کی حالت دیکھ کر کہنے لگے کہ کتنے افراد جاں بحق ہوئے ہیں کار کی فرنٹ سیٹ والے تو نہیں بچے ہوں گے۔اس دعا کی تفصیل کے بارے میں نے بعد میں پڑھا کہ اسباب مخالف ہوتو لَاحَوْلَ ولَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ (اللہ کے سوا کوئی طاقت و قوت نہیں) یعنی ان الفاظ کا خودبخود میری زبان پر آنا یہ سب کسی معجزے سے کم تو نہیں تھا یعنی اسباب بالکل آپکے بس میں نہ ہوں تو آپ سب سے بڑی طاقت کو اچانک پکارو ویسے میری عادت ہے میں گھر سے نکلنے کی دعا ضرور پڑھتی ہوں اس سے بھی ہمیشہ محفوظ رہتی ہوں ’’بِسْمِ اللہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللہِ لَاحَوْلَ ولَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ‘‘اس دعا کی خیریں میری زندگی میں اتنی ہیں کہ بیان سے باہر ہیں بازار سے کوئی سودا سلف لینے جائو تو ہر چیز بارعایت اور آسانی سے مل جاتی ہے اور راستہ میں کبھی کسی کا ڈر یا خوف محسوس نہیں ہوا محفوظ واپس گھر لوٹتی ہوں۔(پوشیدہ، ملتان)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں